یادوں کے جزیرے سے ۔۔۔۔ ڈاکٹر حسن الدین احمد
ڈاکٹر حسن الدین احمد صاحب ممتاز دانشوروں میں شمار کئے جاتے ہیں۔ سابق نظام حکومت اور اس کے بعد آزاد ہندوستان اور پھر ریاستی حکومت میں کئی اہم عہدوں پر فائز رہے۔ انہوں نے پولیس ایکشن کے پہلے اور بعد کا زمانہ دیکھا۔ آئی اے ایس عہدیدار کے طورپر مرکزی حکومت کے مختلف شعبوں میں خدمات انجام دیں۔ معاشی ‘ تہذیبی ‘ ادبی اور مذہبی امور میں ان کی گہری دلچسپی رہی۔ ان کی تحریروں کا سلسلہ 19ویں صدی کے چوتھے دہے میں ہی شروع ہوگیا تھا۔ 1944 سے لے کر اب تک مختلف موضوعات پر ان کی تقریباً دو درجن سے زائد کتابیں شائع ہوچکی ہیں اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ اردو کے طالب علم رہتے ہوئے انہوں نے دنیا بھر میں اپنی ایک خاص شناخت بنائی۔ ان کی زندگی کے اہم واقعات‘ پرانی یادیں اور بدلتی دنیا پر ان کے خیالات جاننے کے لئے تقرباً 7 سال پہلے ان سے ان سے ملاقات کی تھی۔ اس بات چیت کا خلاصہ انہیں کی زبانی یہاں پیش ہے۔ ........................................ والد مرہٹواڑہ کی عدالت میں تھے۔ میری پیدائش کے کچھ دن بعد ہی والدہ کا جالنہ تبادلہ ہوگیا۔ وہاں مدرسہ فوقانیہ عثمانیہ میں پانچویں جماعت...