Posts

Showing posts from April, 2020

وہ جو پہیوں سے زیادہ پیروں پربھروسہ رکھتے ہیں

Image
وہ جو پہیوں سے زیادہ پیروں پربھروسہ رکھتے ہیں   دوسرا مضمون لاک ڈاؤن کے دوران پورے ملک میں لوگ میلوں پیدل  چل کر اپنے گاؤں ، گھروں اور قصبوں  کی جانب لوٹتے دکھائی دئے۔   روزنامہ منصف میں لکھے گئے  کالم 'ہجوم میں چہرہ 'کی طرز کا یہ چھوٹا سا مضمون ڈیڑھ سے دو سال پہلے گاندھی بھون کے پاس ایک صاحب سے ملاقات کے بعد ہندی ملاپ کے لئےلکھا  گیا تھا،اس  بلاگ کے اردو قارئین کی خدمت میں پیش ہے۔                  .............................................                              پتہ نہیں اس آدمی کو دیکھ کر میرے قدم اچانک کیوں رک سے گئے۔حیدرآباد میں گاندھی بھون سے لگے ٖفٹ پاتھ کے پاس سے گزرتے ہوئے میں نے اپنی رفتار کچھ کم کر دی۔ کبھی کبھی ہی تو پیدل چل کر کچھ دور تک پہنچنے کی خواہش ہوتی ہے اور اسے پورا کرنے کا وقت بھی کم ہی ملتا ہے۔ اس آدمی کے سامنے میری یہ خواہش بونی لگ رہی تھی...

! کیا گھر مجھ سے پیار کرتا ہے

Image
      ان دنوں ہم لوگ لاک ڈاون میں اپنےگھروں میں بند ہیں- دنیا کے شور شرابے سے دور کچھ سوچ بچار کرنے کے لئے وقت مل گیا ہے۔ کچھ پرانے مزامین ہیں،قارئین کی خدمت میں پیش ہیں۔  پہلا مضمون-               میں اکثر سوچتا ہوں، کہ میں گھر کیوں جاتا ہوں،، مجھے گھر کیوں جانا چاہیئے؟ گھر میں کیا ہے، جو مجھے بلاتا ہے، جس کی کشش سے میں کھینچا چلا جاتاہوں؟ آفس کا کام پورا کرنے کے بعد ایسا کیا ہے ، جو مجھے سیدھے گھر کی جانب کھینچتا ہے، بیچین کرتا ہے کہ مجھے کہیں اور جانے کے بارے میں نہ سوچ کر جلد سے جلد گھر کی جانب جانا چاہیئے۔ پھر میں سوچتا ہوں، کہ بہت سارے لوگ ہیں، جو گھر جاکر بھی گھر نہیں جاتے، گھر کے پاس کسی پان کی دکان یا چائے خانے پر بیٹھ کر گپے مارتے ہیں، چبوترے پر بیٹھ کر رات کا کافی سارا حصہ گھر کے باہر ہی بتا گزار دیتے ہیں۔ تو پھرمجھے گھر کیوں جانا چاہیئے؟              جب شہر کی پولس نے چبوترہ کیمپین شروع کیا تھا، تب بھی میں سوچتا رہا کہ کیوں لوگوں کو ...